Video in Urdu
Audio / Podcast in Urdu
Auto-Generated Transcription in Urdu
This is an auto-generated transcription thus it is prone to errors.
کبھی کسی کے گناہ کو دیکھ کر نفرت نہ کرنا – مولانا طارق جمیل
میرے نبی چھوٹی چھوٹی باتیں بتاتی لمبے لمبے بزرگوں کے وظیفے ہوتے ہیں میرے نبی چھوٹی بتاتے نے فرمایا صرف چار باتیں بتاتا ہوں اور پورا دن تمہارے ہاتھ میں آجائے مافاتکم نے دنیا چار باتیں بلال مسجد والے لے لی ڈیفنس والے لے لیں میرے ضلع ملتان والے لیں تو دنیا بھی ان کی ہے وہ چار باتیں دے صدقہ دیسن حسب امانت حسن خلیل کا تن اگر سخت نصیحت والی بات میری امت سچ بولنا جھوٹ نہ بولنا پریوار سچ بولنا جھوٹ نہیں بولنا دوسرے باہر کسی کو دھوکا نہ دینا ہمیشہ سے کام کرنا میرے نبی کی دو صفتیں کافر کی زبان سے مشہور ہو صادق امین صادق امین سچے اور دیانت دار کس اگر آپ مجھ سے سوال کریں کہ دین کو دو لفظوں میں بتاؤں تو میرے پاس دو لفظ سچائی اور دیانتداری اگر آپ مجھ سے سوال کریں کہ سارے کفر کو دوسرے لفظوں میں بتاؤں تو میرے پاس دو لفظ جھوٹ اور دھوکا جھوٹ اور دھوکا سچائی آئی اور دیانت صادق و امین میرے نبی ہائے ٹوڈے میرے نبی کی صفات بھی لامحدود ہیں لیکن دوست سے ہائی لائٹ کیا صادق امین قسمیں پورا دینا ہے اس سے پوری زندگی پورا معاشرہ قائم ہوتا ہے اس نے میرے نبی نے فرمایا میرا امتی ہر گناہ کر سکتا ہے مجھے اپنے امتی سے ہرگز نہ کے امید ہے بشر ہے لیکن میں دو کی توقع نہیں رکھتا ہوں گے فیصد نوجوان بیٹھے ہو میرے نبی نے کی دو باتیں لے لو آپ نے فرمایا میرا امتی ہرگونہ کرسکتا ہے بشر ہے اس لیے کبھی کسی کے گناہ کو دے کر اس سے نفرت نہ کرنا کبھی کسی کی کمی دے کر اس کو حقیر نہ جانا ہے وہ کب توبہ کرکے اللہ کا محبوب بن جائے اور تم اس کی کمی لے کر بات ہو جاؤ جیسے آدمی شراب اور زنا سے اللہ کی نظروں سے گرتا ہے ایسے ہی انسانوں کو حقیقت جاننے والا اللہ کی نظروں سے گر جاتا ہے چاک کتنا بڑا محراب اس کے ماتھے پر ہو اور اتنے بڑے اس کے پاس تسبیحوں اور چاہے وہ راتوں کو تہجد پڑھ دن میں روزہ رکھے اگر اس کے دل میں لوگوں کی حقارت آ گئی ان کی کمیوں کی وجہ سے تو یہ اس طرح گرے گا جیسے سوٹ ہو کرتا ہے شرابی کرتا جیسے زنی کرتا ہے اس طرح میرے اللہ کو اپنے بندوں سے پیار ہے ابراہیم علیہ السلام کا مہمان آیا پہلے شخص ہیں جو مہمان کے ساتھ کھانا کھاتے توڑ کے منہ میں ڈالوں کے بارے میں اسلام میں بسم اللہ پڑھ وہ کہنے لگا میں تو اللہ کو جانتا ہی نہیں تو ابراہیم علیہ السلام نے سامنے اٹھا لیں اٹھالیں گاڑ میں اللہ کے منکر کو نہیں کھیلا تھا وہ اٹھ کے چار قدم گیا جبریل آگہی جگری گلے کے منکر تو میرا تھا میں تو سب کرسال سے روٹی کھلا رہا تھا تو ایک کپ بنا کھلا سکتا یہ تو میرا اس کا معاملہ ہے تو نے کیوں روٹی اٹھائی واپس لاتا نہ کھیلا کافر کے پیچھے خلیل کو دوڑایا راجا میرا اللہ تو مجھ سے ناراض ہو گیا تیری وجہ سے روزہ تیرا اللہ پڑھنا اچھا ہے جو مجھے تو میں اس کو تو جانتا بھی نہیں پھر میری سفارش کی تو مجھے اس کا کلمہ بھی پڑھا دے اسے ایمان بھی نصیب ہو ہو بھائی جوڑتا ہوں کبھی کسی انسان مسلمان کہہ رہا ہوں مسلمانی کہ رہا ہوں کبھی کسی انسان کو حقیر نہ جاننا جب مسلم ہے چیک سرہندی وائس کہے کسائی حیدریہ ہے تمہارا ہم مسلک ہے یا تمھارے مسلک کر والا نہیں ہے یہاں جوڑتا ہوں دل کو محبت سے بھرے دل کو سامان و بدل نہیں کر سکتے ہو تو صاف طور کھو صاف صاف تو رکھو کہ جس دل میں قدورتوں اس دل میں اللہ کی محبت نہیں آتی نہیں آتی نہیں تو میرے نبی نے فرمایا میرا امت جو ہر گناہ کر سکتا ہے دو کبھی نہیں کرے گا جو کبھی نہیں کرے گا جھوٹ کبھی نہیں بولے گا ایک دھوکہ کبھی نہیں دے گا ایک جھوٹ کبھی نہیں بولے گا ایک دھوکہ کبھی نہیں دے گا تو باتیں حجاج کے زمانے میں ابن خراش رحمۃ اللہ علیہ ایک بہت بڑے آدمی سے ان کے بارے میں مشہور تھا کہ یہ کبھی جھوٹ نہیں بولتا حجاج کےخلاف بغاوت ہو گئی آسمان کے دو بیٹے شریک ہوئے شکستگاں بھاگ گئے کئی سال کے بعد جوباتیں گھرپہنچ حجاج کی سی آئی ڈی نے خبر دے دی کہ ابن خراش کے بیٹے پہنچ گئے تو حجاج نے کہا آجا بن خراش کی سچ کا امتحان لوں گا ان کو کھانے پر بلایا ڈائرک نہیں پوچھا تیرے بیٹے کدھر ہیں کھانے پہ بٹھا کے کھانا شروع کر دیا اور گفتگو موضوعِ سخن دائیں بائیں کرتا کرتا بیچ میں بولا کہ ابن خراش آپ کے بیٹوں کی کوئی خبر جو ہمارے خلاف لڑے تھے بھاگ گئے تھے تو ابن خراش مسکرائے اور فرمایا حجاج زندگی موت تو اللہ کے ہاتھ میں ہے گھر آئے بیٹھے ہیں تو یہ سچائی کو سلام کرتا ہوں تیرے بیٹے تیرے گرفت کرتا ہوں اگر تو جھوٹ بولتا یہی تیرا سر اتار دیتا تیرا بیٹوں کا سردار تھا تیرے ساتھ پر تجھے بھی غدار بچوں کو بھی سلام کرتا ہوں یہ ہے مسلمان کی سچائی ای کے مسلمان جھوٹ نہیں بولتا مسلمان ہوتا ہیں وہ ہے جو سچ بولے مومن ہوتا ہے وہ ہے جو سچ بولیں جھوٹ لعنت ہے میرا پورا دے سچ جھوٹ میں ڈوب گیا برباد ہو گیا.
Contributed by Niaz Haroon
About the Speaker(s)/Author(s): Maulana Tariq Jameel is a Pakistani scholar from Tulamba near Mian Channu in Khanewal District, Punjab, Pakistan. He has been ranked as 40th Most Influential Muslim in the World in 2019 by The Muslim 500 Book. After completing pre-medical studies, Maulana Tariq was admitted to the King Edward Medical College in Lahore. It was there that his focus changed to Islamic Education. His Islamic training is from Jamia Arabia, where he studied Qur’an, Hadith, Sufism, logic, and Islamic jurisprudence. In addition to running a madrasa in Faisalabad, Pakistan, Maulana Tariq has delivered thousands of lectures around the world. For more details: Tariq Jameel – Wikipedia Maulana Tariq Jameel | The Muslim 500 Tariq Jamil – Facebook Tariq Jamil Official – YouTube |
Leave a Reply